Azaranica is a non-biased news aggregator on Hazaras. The main aim is to promote understanding and respect for cultural identities by highlighting the realities they face on daily basis...Hazaras have been the victim of active persecution and discrimination and one of the reasons among many has been the lack of information, awareness, and disinformation.

Saturday, May 7, 2011

کوئٹہ: ہلاکت کے خلاف مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال




کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی نے واقعہ کی ذمہ داری قبول کی تھی

بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں گزشتہ روز فرقہ وارانہ دہشت گردی میں چھ افراد کی ہلاکت کے خلاف سنیچر کو مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال ہوئی ہے۔

ہڑتال کے موقع پر حکومت کی جانب سے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے جس کی وجہ سےکوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔

کوئٹہ سے بی بی سی کے نامہ نگار ایوب ترین کے مطابق پشتونخواملی عوامی پارٹی اور ہزارہ ڈیموکرٹیک پارٹی کی اپیل پر سینچر کو کوئٹہ شہر میں مکمل شٹرڈاون ہڑتال ہوئی۔

ہڑتال کے دوران تمام دکانیں اور کاروباری مراکزبند رہے جبکہ پٹرول پمپ بند ہونے کے باعث سڑکوں پر ٹریفک بھی معمول سے قدرے کم تھا

حکومت کی جانب سے کسی بھی ناخوشگوار واقع سے نمٹنے کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے۔ پولیس کے ساتھ فرنٹیئر کور کے اہلکار بھی دن بھر شہر اور مضافاتی علاقوں میں گشت کرتے رہے۔

واضح رہے کہ جمعہ کو کوئٹہ کے مغربی بائی پاس کے قریب ہزارہ ٹاؤن کے گراؤنڈ پر نامعلوم افراد نے راکٹ فائر کیے تھےجس میں ایک خاتوں سمیت چھ افراد ہلاک اور دس زخمی ہوئے تھے۔

کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی کے ترجمان علی شیر حیدری نے ایک نامعلوم مقام سے ٹیلی فون کرکے واقعہ کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

گورنر بلوچستان نواب ذوالفقارمگسی، وزیرِاعلی بلوچستان نواب اسلم رئیسانی، صوبائی وزیرِداخلہ میر ظفر زہری اور پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر میر صادق عمرانی نے دہشت گردی کے اس واقعے کی مذمت کی تھی۔

وزیرِاعلی بلوچستان نواب اسلم رئیسانی نے دہشت گردی کے اس واقع میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کی ہدایت کی ہے۔

تحفظ عزاداران کونسل پاکستان کے مطابق سنہ دوہزار تین سے لیکر اب تک کوئٹہ سمیت بلوچستان کے دیگرعلاقوں میں فرقہ وارانہ دہشت گردی میں شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے آٹھ سو سے زیادہ افراد ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بن چکے ہیں لیکن پولیس کو ابھی تک ان واقعات میں ملوث اصل ملزمان کی گرفتاری میں کامیابی نہیں ملی ہے۔

No comments:

Post a Comment